Kiya ambiya aur auliya se madad mangna jaiz hai
🌹🌹کیا انبیاء و اولیاء سے مدد مانگنا جائز ہے ؟🌹🌹
✒✒ایک اہم سوال اور اس کا علمی تحقیقی جواب✒✒
🌻🌻زید جو مسلکاً سنی ہے وہ انبیاء و اولیاء سے مدد مانگنے کو جائز اور کار ثواب کہتا ہے جبکہ ایک بد عقیدہ جو اپنے آپ کو پکا مٶحد کہتا ہے اسکا کہنا ہے کہ جو ایسا عقیدہ رکھے کہ انبیاء و اولیاء مدد کر سکتے ہیں تو وہ مشرک ہے 🌹🌹
جواب طلب امر یہ ہیکہ اس عقیدے میں کون حق پر ہے اور کون باطل پر
🌺🌺🌺🌺 الجواب 🌺🌺🌺🌺
انبیاء و اولیاء سے مدد مانگنا جائز ہے اور یہی اہلسنت و جماعت کا عقیدہ ہے اور عقیدے کی تائید قرآن وحدیث سے بھی ہوتی ہے جیساکہ
اللہ تعالیٰ قرآن مقدس سورہ تحریم آیت نمبر 4 میں فرماتا ہے فَاِن اللہ ھو مولاہ و جبریل و صالح المومنین و الملٰئکة بعد ذالک ظھیر۔
ترجمہ۔بیشک اللہ اپنے نبی کا مدد گار ہے اور جبریل اور نیک مسلمان اوراس کے بعد سب فرشتے مدد پر ہیں
آیت بالا کی تفسیر
صالح المومنین ابوبکرٍ و عمر
صالح المومنین سے مراد ابوبکر اور عمر رضی اللہ تعالیٰ عنھما ہیں
(رواہ الطبرانی الکبیر وابن مردویةَ و الخطیب عن ابن مسعودٍ رضی اللہ تعالی عن)
🌹🌹ایک اعتراض تقریب فہم کیلئے🌹🌹
اے اللہ بیشک تو نبی کا مدد گار ہے
لیکن تیرا فرمان کہ جبریل اور نیک مومن (ابوبکر و عمر) اور اسکے بعد سب فرشتے نبی کے مددگار ہیں مولا نبی کا مددگار مومن کیسے ہوسکتا ہے جبکہ مومن کا مددگار نبی کو ہونا چاہیئے جواب ملے گا بندے یہ میرا قانون ہے میں جسکو چاہو مددگار بنادوں اور پھر میرا نبی بھی تو مددگار ہے دیکھو قرآن پاک
انما ولیکم اللہ و رسولہ
بیشک اللہ اور اسکا رسول تمارے مددگار ہیں
دیکھو یہاں اللہ فرماتا ہے کہ میرا رسول مددگار ہے پتہ چلا عقیدہ اہلسنت قرآن کے عین مطابق ہے
پھر اگر کوئی یہ کہے کہ نہیں اس آیت کا حکم تو نبی کے ظاہری حیات تک تھا اب ایسا نہیں ہے
میں کہتا ہوں کہ تب تو تمہارے قول کے مطابق اس آیت پر عمل بھی اسی وقت کرنا ضروری تھا جبکہ ایسا ہرگز نہیں ہے بلکہ نزول قرآن سے لیکر قیامت تک اس آیت پر عمل کرنا ضروری ہے پھر قیامت تک یہ عقیدہ رکھنا کہ نبی مددگار ہیں ثابت ہوگیا۔
✒✒ایک اہم سوال اور اس کا علمی تحقیقی جواب✒✒
🌻🌻زید جو مسلکاً سنی ہے وہ انبیاء و اولیاء سے مدد مانگنے کو جائز اور کار ثواب کہتا ہے جبکہ ایک بد عقیدہ جو اپنے آپ کو پکا مٶحد کہتا ہے اسکا کہنا ہے کہ جو ایسا عقیدہ رکھے کہ انبیاء و اولیاء مدد کر سکتے ہیں تو وہ مشرک ہے 🌹🌹
جواب طلب امر یہ ہیکہ اس عقیدے میں کون حق پر ہے اور کون باطل پر
🌺🌺🌺🌺 الجواب 🌺🌺🌺🌺
انبیاء و اولیاء سے مدد مانگنا جائز ہے اور یہی اہلسنت و جماعت کا عقیدہ ہے اور عقیدے کی تائید قرآن وحدیث سے بھی ہوتی ہے جیساکہ
اللہ تعالیٰ قرآن مقدس سورہ تحریم آیت نمبر 4 میں فرماتا ہے فَاِن اللہ ھو مولاہ و جبریل و صالح المومنین و الملٰئکة بعد ذالک ظھیر۔
ترجمہ۔بیشک اللہ اپنے نبی کا مدد گار ہے اور جبریل اور نیک مسلمان اوراس کے بعد سب فرشتے مدد پر ہیں
آیت بالا کی تفسیر
صالح المومنین ابوبکرٍ و عمر
صالح المومنین سے مراد ابوبکر اور عمر رضی اللہ تعالیٰ عنھما ہیں
(رواہ الطبرانی الکبیر وابن مردویةَ و الخطیب عن ابن مسعودٍ رضی اللہ تعالی عن)
🌹🌹ایک اعتراض تقریب فہم کیلئے🌹🌹
اے اللہ بیشک تو نبی کا مدد گار ہے
لیکن تیرا فرمان کہ جبریل اور نیک مومن (ابوبکر و عمر) اور اسکے بعد سب فرشتے نبی کے مددگار ہیں مولا نبی کا مددگار مومن کیسے ہوسکتا ہے جبکہ مومن کا مددگار نبی کو ہونا چاہیئے جواب ملے گا بندے یہ میرا قانون ہے میں جسکو چاہو مددگار بنادوں اور پھر میرا نبی بھی تو مددگار ہے دیکھو قرآن پاک
انما ولیکم اللہ و رسولہ
بیشک اللہ اور اسکا رسول تمارے مددگار ہیں
دیکھو یہاں اللہ فرماتا ہے کہ میرا رسول مددگار ہے پتہ چلا عقیدہ اہلسنت قرآن کے عین مطابق ہے
پھر اگر کوئی یہ کہے کہ نہیں اس آیت کا حکم تو نبی کے ظاہری حیات تک تھا اب ایسا نہیں ہے
میں کہتا ہوں کہ تب تو تمہارے قول کے مطابق اس آیت پر عمل بھی اسی وقت کرنا ضروری تھا جبکہ ایسا ہرگز نہیں ہے بلکہ نزول قرآن سے لیکر قیامت تک اس آیت پر عمل کرنا ضروری ہے پھر قیامت تک یہ عقیدہ رکھنا کہ نبی مددگار ہیں ثابت ہوگیا۔
Comments
Post a Comment