Dunyavi zindagi ne kiya diya
تین سال پہلے موجودہ گورنمنٹ جب عہدہ سنبھالی اپنے Manifesto میں کیءے گءے وعدہ کے مطابق ہر ناگرک کے اکاءونٹ میں تقریبًا پندرہ لاکھ روپیہ جمع کرانے کی بات دہراتے ہوءے ایک اعلانِ عام کردیا کہ زیرو اکاءونٹ کھولے جاءیں اور ساتھ ہی اپنے متعلقہ بینک سے پاس بک بھی حاصل کریں.
یہ خبر عام ہونی تھی کہ سارے بینکوں پر لوگوں کا تانتا لگ گیا, کوئ بینک ایسا نہیں تھا جھاں بھیڑ نہ جمع ہو.ایک اخبار کے مطابق ایک ہفتہ میں دو کروڑ سے زیادہ اکاءونٹ کھولے گءے.
ہر شخص یہ امید لگاءے تھا کہ اب غریبی ختم ہوگی اور ہم خوشحال زندگی گزارینگے اور جب چند ماہ گزرگءے لوگوں کی امیدیں ٹوٹ گئیں,لوگ سر پیٹتے رہ گءے ہم نے اپنے قیمتی وقت کو بینکوں کے سامنے ضایع کردیا.
یہی حال اس بندے کا ہے جو امیدوں میں جی کر دنیا سنوارتا ہے,ہر وہ چیز حاصل کرنا چاہتا ہے جو اسکے لیءے دنیاوی آسودگی کا سبب بنے کبھی کامیاب ہوتا ہے اور اکثر ناکامیوں سے گزرنا پڑتا ہے جب موت اسکے بابِ حیات پر دستک دیرہی ہوتی ہے تو یہ سونچ کر رہ جاتا ہے کہ میں نے قیمتی لمحات کو ضایع کردیا اور مقصد بھی پورا نہیں ہوا."لا یغرنکم حیاۃ الدنیا" تمہیں دنیاوی زندگی دھوکے میں نہ ڈالدے.
اگر کوئ بندہ دنیا میں خوب دولت بھی جمع کرلے وہ جنت میں کوڑا پھیکی جانے والی ادنیٰ جگہ کو بھی اپنی دولت سے نہیں خرید سکتا اسکی دولت آخرت میں ایسی ہی ہوگی جیسے نوٹ بندی کے بعد ہزار اور پانچ سو کے نوٹ,وہاں تو صرف نیکیاں کی ولیو( Value) بڑھیگی.
قطار میں صرف اسے اجازت ملیگی جسکے اکاءونٹ میں نیکیوں کا بیلینس ہو اور ہر نیکی کا نفع ( interest) دس گنا سے لیکر ستر یا اس سے بھی زیادہ بڑھا دیا جاءیگا.
پانچ سال حکومت کرنے والا جسے اگلے پانچ سال کی خبر تک نہیں اسکےایک بار کہنے پر ہم نے قیمتی وقت کو ضایع کردیا اور جو لا زوال اور لا محدود حکومت کا مالک ہے اسکےبار بار کہنے پر ہم "نماز" کے لیءے وقت نہ نکالیں یہ تو بہت بڑے گھاٹے کا سودا ہے."ان الانسانَ لفی خسرٍ" بےشک انسان گھاٹے میں ہے.
Comments
Post a Comment