کیا کاروبار میں جھوٹ بول سکتے ہیں
*🌹کیا کاروبار میں جھوٹ بول سکتے ہیں🌹*
حضرت مفتی صاحب قبلہ۔
السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
حضرت ، زید اگر یہ کہے کہ کاروبار میں جھوٹ بولنا جا ئز ھے تو اس پر شریعت میں کیا حکم ہے
*🌹سائل🌹 عبدالقادر*
◆ــــــــــــــــــ✦🛸✦ــــــــــــــــــ◆
*وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ*
*📝الجواب بعون الوہاب :*
*صورت مسئولہ میں زید کا یہ کہنا کہ کاروبار میں جھوٹ بولنا جائز ہے یہ شریعت پر افتراء ہے*
*اگر وہ اپنے قول میں سچے ہیں تو دلیل پیش کریں*
*🏷کاروبار میں بھی جھوٹ بولنا جائز نہیں ہے جیسا کہ حدیث پاک میں ہے*
*جیسا کہ حضرت عبید بن رفاعہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ حضور نے ارشاد فرمایا کہ*
*التجار یحشرون یوم القیامۃ فجارا الا من اتقی وبر وصدق*
*یعنی قیامت کے دن (بد دیانت) تاجر کا حشر نافرمانوں کے ساتھ ہوگا مگر جو تاجر خداۓ تعالیٰ سے ڈرتے ہوۓ حرام سے بچے اور جھوٹی قسم نہ کھاۓ اور سچ بولے تو اسکا حشر فاجروں کے ساتھ نہیں ہوگا*
*ترمذی ابن ماجہ*
*اس حدیث پاک سے معلوم ہوا کہ تجارت میں بھی جھوٹ بولنا جائز نہیں ہے*
*البتہ کسی چیز کی قیمت زیادہ مانگنا پھر اس سے کم مانگنا پھر اس سے کم میں دینا جائز ہے یہ جھوٹ نہیں ہے*
*📚انوار الحدیث صفحہ۲۹۹*
*🌹واللہ اعلم بالصواب🌹*
◆ــــــــــــــــــ✦🛸✦ــــــــــــــــــ◆
*✍از قلم حضرت علامہ ومولانا مفتی محمـد مظہر علی رضوی صاحب قبلہ مد ظلہ العالی والنورانی خادم التدریس مدرسہ غوثیہ حبیبیہ بریل دربھنگہ بہار
حضرت مفتی صاحب قبلہ۔
السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
حضرت ، زید اگر یہ کہے کہ کاروبار میں جھوٹ بولنا جا ئز ھے تو اس پر شریعت میں کیا حکم ہے
*🌹سائل🌹 عبدالقادر*
◆ــــــــــــــــــ✦🛸✦ــــــــــــــــــ◆
*وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ*
*📝الجواب بعون الوہاب :*
*صورت مسئولہ میں زید کا یہ کہنا کہ کاروبار میں جھوٹ بولنا جائز ہے یہ شریعت پر افتراء ہے*
*اگر وہ اپنے قول میں سچے ہیں تو دلیل پیش کریں*
*🏷کاروبار میں بھی جھوٹ بولنا جائز نہیں ہے جیسا کہ حدیث پاک میں ہے*
*جیسا کہ حضرت عبید بن رفاعہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ حضور نے ارشاد فرمایا کہ*
*التجار یحشرون یوم القیامۃ فجارا الا من اتقی وبر وصدق*
*یعنی قیامت کے دن (بد دیانت) تاجر کا حشر نافرمانوں کے ساتھ ہوگا مگر جو تاجر خداۓ تعالیٰ سے ڈرتے ہوۓ حرام سے بچے اور جھوٹی قسم نہ کھاۓ اور سچ بولے تو اسکا حشر فاجروں کے ساتھ نہیں ہوگا*
*ترمذی ابن ماجہ*
*اس حدیث پاک سے معلوم ہوا کہ تجارت میں بھی جھوٹ بولنا جائز نہیں ہے*
*البتہ کسی چیز کی قیمت زیادہ مانگنا پھر اس سے کم مانگنا پھر اس سے کم میں دینا جائز ہے یہ جھوٹ نہیں ہے*
*📚انوار الحدیث صفحہ۲۹۹*
*🌹واللہ اعلم بالصواب🌹*
◆ــــــــــــــــــ✦🛸✦ــــــــــــــــــ◆
*✍از قلم حضرت علامہ ومولانا مفتی محمـد مظہر علی رضوی صاحب قبلہ مد ظلہ العالی والنورانی خادم التدریس مدرسہ غوثیہ حبیبیہ بریل دربھنگہ بہار
Comments
Post a Comment