خدا کو کس نے پیدا کیا؟؟؟🕯
*🕯خدا کو کس نے پیدا کیا؟؟؟🕯*
تحریر :فرحان رفیق قادری عفی عنہ
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے نزدیک اگر اللہ تعالیٰ دنیا میں بالفرض نبی مبعوث نہ بھی کرتا، تو پھر بھی بنی نوع انسان پر رب تعالیٰ کی وحدانیت کا اقرار کرنا لازم و ضروری ہوتا کیونکہ انسان کے پاس عقل ہے اور عقل سلیم رب تعالیٰ کی ذات کا ادراک خود کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے.
زمانہ قدیم میں بھی دہریوں کے بہت سارے فرقے موجود رہے، کوئی رب تعالیٰ کا انکار کرنے والا تھا, کوئی قیامت کا، کوئی رسولوں کا. فلسفہ یونانی جب اسلامی دنیا میں آیا تو اس وقت کے علماء نے اسی فلسفے کے ذریعے دہریوں کے اعتراضات کے جوابات دئیے تو ساتھ ساتھ فلسفے کا رد بھی کرتے رہے.
آج بھی سیکولر طبقہ بڑھتا چلا جا رہا ہے، جن میں سب سے بدتر وہ لوگ ہیں جو اللہ تعالیٰ کے وجود کا ہی انکار کرتے ہیں!!!!!
دنیا میں ہر شے کا کوئی نہ کوئی خالق ہونا ضروری ہے. یہ عقل و نقل اور مشاہدات و تجربات کا تقاضا ہے (اس موضوع پر ہم مختلف مضامین لکھ کر عام کر چکے ہیں)
دہریے کو جب یہ جواب دیا جاتا ہے کہ ہر چیز کو پیدا کرنے والی ذات کا ہونا بہت ضروری ہے تو اس پر وہ سوال اٹھاتا ہے کہ تو پھر اس خالق کو کس نے پیدا کیا؟؟؟؟؟
یہ سوال شیطان بھی نا پختہ ذہنوں میں بطور وسوسہ ڈالتا رہتا ہے کہ خدا کو کس نے پیدا کیا؟؟؟
اس کے دو جواب ہیں:
عقل کا تقاضا ہے کہ ہر چیز کا کوئی نا کوئی خالق ضرور ہے بغیر اس کے چیز وجود میں نہیں آسکتی......
دہریوں کی بات کو اگر مانا جائے کہ خالق کا خالق بھی ہونا ضروری تو چلیے پھر!!!! اس خالق کا خالق بھی کوئی ہوگا....پھر اس کا خالق... پھر اس کا خالق.... خالق در خالق.... لاکھوں کروڑوں تک گن لوں!!!! یہ سلسلہ چلتا رہے گا، جس کی کوئی انتہا نہیں... عقل یہ کہتی ہے کہ کہیں نا کہیں اس کو روکنا چاہیے تو جناب.... جس خالق پر جا کرآپ کی عقل رک جائے گی وہی خدا تعالیٰ کی ذات ہے......جب خالق دوسرے خالق کا محتاج ہوگا وہ خدا نہیں بلکہ مخلوق ہوگا. یہ سلسلہ اس خالق تک رُکے گا جو نا مخلوق ہے اور ناہی محتاج... وہی رب تعالیٰ کی ذات ہے.
اب پھر بھی کوئی نہ مانے تو اس کو اپنی عقل کا علاج کرانا چاہیے.
دوم: اسلام کے سچا ہونے کی دلیل دیکھیے میرے نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے 14 صدیوں پہلے فرما دیا : لوگ سوال در سوال کرتے چلے جائیں گے یہاں تک کہ سوال کریں گے کہ : اللہ نے ہر چیز کو بنایا تو اللہ کو کس نے پیدا کیا؟؟؟
لوگوں کا یہ سوال کرنا ہی نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی نبوت کی صداقت کی دلیل ہے کہ نبی کا فرمان آنکھوں سے دیکھا جا رہا ہے..
یہاں پہ میرے آقاﷺکا علم غیب بھی دیکھے
( مسلم 351)
تحریر :فرحان رفیق قادری عفی عنہ
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے نزدیک اگر اللہ تعالیٰ دنیا میں بالفرض نبی مبعوث نہ بھی کرتا، تو پھر بھی بنی نوع انسان پر رب تعالیٰ کی وحدانیت کا اقرار کرنا لازم و ضروری ہوتا کیونکہ انسان کے پاس عقل ہے اور عقل سلیم رب تعالیٰ کی ذات کا ادراک خود کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے.
زمانہ قدیم میں بھی دہریوں کے بہت سارے فرقے موجود رہے، کوئی رب تعالیٰ کا انکار کرنے والا تھا, کوئی قیامت کا، کوئی رسولوں کا. فلسفہ یونانی جب اسلامی دنیا میں آیا تو اس وقت کے علماء نے اسی فلسفے کے ذریعے دہریوں کے اعتراضات کے جوابات دئیے تو ساتھ ساتھ فلسفے کا رد بھی کرتے رہے.
آج بھی سیکولر طبقہ بڑھتا چلا جا رہا ہے، جن میں سب سے بدتر وہ لوگ ہیں جو اللہ تعالیٰ کے وجود کا ہی انکار کرتے ہیں!!!!!
دنیا میں ہر شے کا کوئی نہ کوئی خالق ہونا ضروری ہے. یہ عقل و نقل اور مشاہدات و تجربات کا تقاضا ہے (اس موضوع پر ہم مختلف مضامین لکھ کر عام کر چکے ہیں)
دہریے کو جب یہ جواب دیا جاتا ہے کہ ہر چیز کو پیدا کرنے والی ذات کا ہونا بہت ضروری ہے تو اس پر وہ سوال اٹھاتا ہے کہ تو پھر اس خالق کو کس نے پیدا کیا؟؟؟؟؟
یہ سوال شیطان بھی نا پختہ ذہنوں میں بطور وسوسہ ڈالتا رہتا ہے کہ خدا کو کس نے پیدا کیا؟؟؟
اس کے دو جواب ہیں:
عقل کا تقاضا ہے کہ ہر چیز کا کوئی نا کوئی خالق ضرور ہے بغیر اس کے چیز وجود میں نہیں آسکتی......
دہریوں کی بات کو اگر مانا جائے کہ خالق کا خالق بھی ہونا ضروری تو چلیے پھر!!!! اس خالق کا خالق بھی کوئی ہوگا....پھر اس کا خالق... پھر اس کا خالق.... خالق در خالق.... لاکھوں کروڑوں تک گن لوں!!!! یہ سلسلہ چلتا رہے گا، جس کی کوئی انتہا نہیں... عقل یہ کہتی ہے کہ کہیں نا کہیں اس کو روکنا چاہیے تو جناب.... جس خالق پر جا کرآپ کی عقل رک جائے گی وہی خدا تعالیٰ کی ذات ہے......جب خالق دوسرے خالق کا محتاج ہوگا وہ خدا نہیں بلکہ مخلوق ہوگا. یہ سلسلہ اس خالق تک رُکے گا جو نا مخلوق ہے اور ناہی محتاج... وہی رب تعالیٰ کی ذات ہے.
اب پھر بھی کوئی نہ مانے تو اس کو اپنی عقل کا علاج کرانا چاہیے.
دوم: اسلام کے سچا ہونے کی دلیل دیکھیے میرے نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے 14 صدیوں پہلے فرما دیا : لوگ سوال در سوال کرتے چلے جائیں گے یہاں تک کہ سوال کریں گے کہ : اللہ نے ہر چیز کو بنایا تو اللہ کو کس نے پیدا کیا؟؟؟
لوگوں کا یہ سوال کرنا ہی نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی نبوت کی صداقت کی دلیل ہے کہ نبی کا فرمان آنکھوں سے دیکھا جا رہا ہے..
یہاں پہ میرے آقاﷺکا علم غیب بھی دیکھے
( مسلم 351)
Comments
Post a Comment