سکولی بچوں میں آزاد خیالی کیوں؟

 اسکولی بچوں میں آزاد خیالی کیوں؟ 


از مفتی صادق مصباحی


____ہم نے بقدر ضرورت، اسکول اور کالج نہ کھولے،

 یونیورسٹیاں اور جامعات نہ بنائے، 

لوگوں کو دین سکھانے کے بجاے ان سے پیسے وصولنے کو دھندا بنا لیا ۔

ہماری ساری توجہ ایسے امور کی طرف رہی جو زیادہ سے زیادہ مباح ہیں، 

بلکہ کچھ منع اور خلاف شرع بھی۔

نتیجہ یہ ہوا کہ ہمارے بچے غیروں کی تعلیم گاہوں کی طرف متوجہ ہوئے، 

تعلیم کے ساتھ ان کی تہذیب وثقافت سیکھنے پر مجبور ہوئے ۔

 وہ سکولوں میں خوشی خوشی " وندے ماترم " پڑھتے ہیں!  " دھرتی ماتا کی جے" بولتے ہیں۔

اس لیے کہ انھیں ان کی حقیقت کے بارے میں کچھ پتا ہی نہیں !

 ہمارے خطابات ، ضروری دینی عقائد واعمال کی تفہیم کے بجاے، عام طور پر فضائل ومناقب اور کشف وکرامات کے ارد گرد ہی گردش کرتے نظر آتے ہیں! 

اب اگر انھیں سمجھایا جائے کہ یہ سب جائز نہیں، یہ مشرکانہ اعمال ہیں، یہ اسلامی عقیدے کے خلاف کام ہیں ۔ 

تو کیا جس امر کے وہ برسوں سے عادی رہے ہیں، ہماری اتنی سی فہمائش سے وہ ان سب سے فوراََ تائب ہو جائیں گے!؟

 کیا ہماری ذمہ داری نہیں بنتی کہ ہم اپنے نونہالوں کے لیے ایسی تعلیم گاہوں کا انتظام کریں، جہاں وہ عصری علوم کے  حصول کے ساتھ ساتھ ضروری دینی علوم وعقائد سے بھی واقف ہوں!؟  اور بلکل بے چارہ بن کر دوسروں کے لیے چارہء تر نہ ثابت ہوں!!! 

 سوچیے!  لائحہ عمل تیار کیجیے!  آپسی اختلافات کو پس پشت ڈالتے ہوئے اپنے، اور قوم کے مستقبل کی فکر کیجیے...!

Comments

Popular posts from this blog

Huzoor sallallahu alaihi wasallam ke bare me

allah ta aala naraz ho to kiya hota hai

Nabi aur rasool kise kahte hain